اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام (اَشیاء کے) نام سکھا دیئے پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا، اور فرمایا: مجھے ان اشیاء کے نام بتا دو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو۔ فرشتوں نے عرض کیا: تیری ذات (ہر نقص سے) پاک ہے ہمیں کچھ علم نہیں مگر اسی قدر جو تو نے ہمیں سکھایا ہے، بیشک تو ہی (سب کچھ) جاننے والا حکمت والا ہے۔ اللہ نے فرمایا: اے آدم! (اب تم) انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کرو، پس جب آدم( علیہ السلام ) نے انہیں ان اشیاء کے ناموں سے آگاہ کیا تو (اللہ نے) فرمایا: کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) مخفی حقیقتوں کو جانتا ہوں، اور وہ بھی جانتا ہوں جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو تم چھپاتے ہو۔ قرآن کے تقریباً 78 ہزار الفاظ میں سب سے پہلا لفظ جو اللہ عزوجل نے سیدی رسول اللہ (ﷺ) کے قلب اقدس پہ نازل فرمایا وہ ’’اِقْرَاْ‘‘ ہے، یعنی پڑھیئے-مزید قرآن پاک کی 6ہزار آیتوں میں سب سے پہلے جو 5 آیتیں نازل فرمائی گئیں ان سے بھی قلم کی اہمیت اور علم کی عظمت ظاہر ہوتی ہے- علم کی فضیلت و عظمت، ترغیب و تاکید مذہب اسلام میں جس بلیغ و دل آویز انداز میں پائی جاتی ہے اس کی نظیر اور کہیں نہیں ملتی، تعلیم و تربیت، درس وتدریس تو گویا اس دین برحق کا جزو لاینفک ہو- سیدی رسول اللہ (ﷺ) اپنے ماننے والوں کو ہمیشہ حصول ِ علم کی رغبت اور تلقین فرماتے، غزوہ بدر کے موقع پہ آپ (ﷺ( ہر اس اسیرکو جو مدینہ کے دس بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھاتا تھا آزاد فرما دیتے تھے-اس عمل سے اسلام اور پیغمبر اسلام (ﷺ) کی نظر میں تعلیم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے -
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے اہلِ علم کی اپنی بارگاہ ِ اقدس میں فضیلت بیان کرتے ہوئے ارشادفرمایا:
’’اللہ عزوجل تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا اور اللہ عزوجل کو تمہارے کاموں کی خبر ہے‘‘- علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔
قرآن و حدیث میں علم کو فلاح اور کام یابی کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے اور اہل علم کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔ علم انسان کو پستی سے بلندی کی طرف لے جاتاہے۔ یہ ادنیٰ کو اعلیٰ بناتا ہے۔ غیر تہذیب یافتہ اقوام کو تہذیب کی دولت سے مالا مال کر تا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں اہل علم افراد کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ علم کی اہمیت کے حوالے سے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر ذکر آیا ہے۔ چناں چہ حضرت ابراہم ؑ نے جب اللہ تعالیٰ کے حکم سے کعبے کی تعمیر مکمل کی اور وہاں چند لوگ آباد ہو گئے تو دعا فرمائی ’’ اے ہمارے رب! ان میں انہیں میں سے رسول بھیج جو ان کے پاس تیری آیتیں پڑھے، انہیں کتاب و حکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے، یقیناً تو غلبے والا اور حکمت والا ہے۔‘‘
( سورۃ البقرہ: 129)
اسلام کی سب سے پہلی تعلیم اور قرآن پاک کی پہلی آیت جو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ؐ پر نازل فرمائی وہ علم ہی سے متعلق ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’ پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا، جس نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا، تو پڑھتا رہ، تیرا رب بڑا کرم والا ہے جس نے قلم کے ذریعے (علم) سکھایا۔ جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا۔‘‘ ( سورہ علق: 1-5)
علم دین کی ضرورت و اہمیت کے باب میں نبی اکرم ؐ کا یہی فرمان کافی ہے کہ جس ذات کے اندر اللہ تبارک وتعالیٰ نے کائنات کی تمام خوبیاں یکجا کر دیں، اُس ذات نے خود کو معلم کے طور پر پیش کیا اور فرمایا ’’ بے شک مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا ہے۔‘‘
نبی اکرمؐ نے احادیث مبارکہ میں متعدد مقامات پر علم حاصل کرنے پر زور دیا ہے۔ چناںچہ حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا ’’علم کا طلب کرنا ہر مسلمان (مرد، عورت) پر فرض ہے۔‘‘ (رواہ البیہقی فی شعب الایمان)
مندر جہ بالا حدیث مبارکہ، جس میں علم کی فرضیت فقط مردوں تک ہی محدود نہیں رکھی گئی بلکہ عورتوں کے لیے بھی علم کا حصول ضروری قرار دیا گیا ہے، لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ نبی اکرمؐ کے واضح فرمان کے باوجود، ہمارے ہاں آج بھی بعض لوگ خواتین کو تعلیم دلانے میں ہچکچاہٹ محسوس کر تے ہیں۔ یاد رہے کہ ایک عورت کو تعلیم دلانا پورے خاندان کو تعلیم دلانے کے مترادف ہے۔ کیوں کہ یہی خاتون، جس نے ایک دن ماں بننا ہے، اور اپنی اولاد کی پرورش کی ذمہ داری ادا کرنی ہے، اگر وہ تعلیم یافتہ ہوگی تو اپنے بچے کی ایک غیر تعلیم یافتہ خاتون کی نسبت کئی گنا بہتر تربیت کر پائے گی۔ ماں کی گود بچے کی پہلی درس گاہ ہوتی ہے۔ اگر اس درس گاہ سے بچے کو اچھی بنیاد میسر آگئی تو یہ آگے چل کر اُس کے لیے مفید ثابت ہو گی۔ علم دین اور صدقۂ جاریہ
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدسؐ نے ارشاد فرمایا ’’ بے شک ان چیزوں میں سے جو مومن کو موت کے بعد پہنچتی ہیں، یعنی اس کے عمل اور اس کی نیکیاں، ان میں ایک تو علم ہے، جسے اس نے حاصل کیا اور پھیلایا، اور وہ اولاد صالح، جسے چھوڑ گیا یا قرآن ورثے میں چھوڑ گیا یا مسافر خانہ تعمیر کر گیا یا نہر جاری کر گیا یا اپنے مال سے زندگی میں اور تندرستی میں ایسا صدقہ نکال گیا جو مرنے کے بعد اس کو پہنچتا ہے۔‘‘ (رواہ ابن ماجہ)
طالب علمی میں موت
حضرت حسن بصریؒ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا کہ ’’جس کو اس حال میں موت آگئی کہ اسلام کے زندہ کرنے کے لیے علم حاصل کر رہا تھا تو اس کے اور نبیوں کے درمیان جنت میں ایک درجے کا فرق ہوگا۔‘‘ (رواہ الدارمی)
علم دین حاصل کرنے کے لیے عمر کی اور نہ ہی وقت کی کوئی قید ہے۔ آج دنیا میں علم حاصل کرنے کے متعدد وسائل موجود ہیں: مثلاً کتاب، کیسٹ، اسلامک سنٹرز، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ وغیرہ۔ بہت سے لوگ بڑی عمر کے باعث علم دین حاصل کرنے سے کتراتے ہیں۔ یہ بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔ حضرت مجاہدؒ نے فرمایا کہ ’’ شرمیلا اور متکبر شخص علم حاصل نہیں کرسکتا۔‘‘ امام ابن حزمؒ نے بزرگی میں علم دین حاصل کرنا شروع کیا اور ایک بہت بڑے امام بن گئے۔ کتنے ایسے صحابہ کرام ہیں جنہوں نے بڑی عمر میں اسلام قبول کیا اور دین کا علم حاصل کیا ۔ آج لوگوں کو روزانہ اپنے معمولات کے لیے تو وقت مل جاتا ہے لیکن قرآن و حدیث پڑھنے کے لیے ان کے پاس فرصت نہیں ہوتی۔ دس دس گھنٹے، سخت ڈیوٹی کرنے کے بعد بھی اپنے دوست و احباب کے ساتھ بیٹھ کر گپ شپ کرنے کے لیے تو ان کے پاس وقت ہے لیکن ایسے ہی مل بیٹھ کر اللہ اور اس کے رسول کی باتیں کرنے اور علم دین سیکھنے کے لیے اُن کے پاس وقت نہیں۔ کام یاب ہیں وہ لوگ جو علم سیکھتے اور سکھاتے ہیں۔ علمی محافل میں بیٹھ کر دل کو حقیقی راحت میسر آتی ہے۔ اسلام سے محبت کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ اہلِ علم کی قدر کریں اور دین کا علم خود بھی سیکھیں اور دوسروں کو بھی سکھائیں۔
Subjects
Islamiat Beginner-Expert
Nazira Quran Beginner-Expert
Tarjama Quran Beginner-Expert
Talim ul quran Beginner-Expert
Experience
Subjects specialist (May, 2021–Sep, 2023) at New islamia children Accademy Nawagai
ميرا نام حنيف الله هے ميں ناواگئ ضلع باجوڑ سے تعلق رکتها هوں. میں ایک عالم ہو اور جامعہ محمدیہ پشاور سے فارغ ھو میں نے اسلامیہ چلڈرن اکیڈمی ناواگئ سے مٹرک کیا ہے 2014 میں اور گورنمنٹ ڈیگری کالج ناواگئ سے ایف اے کيا ہے میں ساتویں کلاس تک ریاض اور دهم کلاس تک اسلاميات پڑا سکتا ھوں. قرآن پاک کا ترجمہ حدیث نبوی صلى عليه وسلم اور ناظرہ پڑاسکتا هوں.
Education
Alim (May, 2015–Mar, 2022) from Jamia muhammadia peshawer–scored 3.76/4.0